فَإِذَا قَضَيْتُم مَّنَاسِكَكُمْ فَاذْكُرُوا اللَّهَ كَذِكْرِكُمْ آبَاءَكُمْ أَوْ أَشَدَّ ذِكْرًا ۗ فَمِنَ النَّاسِ مَن يَقُولُ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا وَمَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ
پھر جب اپنے حج کے احکام پورے کر چکو تو اللہ کو یاد کرو ، جیسے اپنے باپ دادوں کو یاد کیا کرتے تھے بلکہ اس سے بھی زیادہ پھر لوگوں میں کوئی ایسا ہے جو کہتا ہے کہ اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں حصہ دے اور اس کیلئے آخرت میں کچھ حصہ نہیں ہے (ف ١) ۔
عرب کے لوگ جب حج سے فراغت پاتے تو منیٰ میں میلہ لگاتے اور اپنے آبا ؤ اجداد کے کارناموں کا ذکر کرتے مسلمانوں سے کہا جارہا ہے کہ جب تم ۱۰ذوالحجہ کو کنکریاں مارنے، قربانی کرنے، سر منڈانے، طواف کعبہ اور صفاو مروہ كی سعی سے فارغ ہوجا ؤ تو اس کے بعدجو تین دن منیٰ میں قیام کرنا ہے اس میں اللہ کا خوب ذکر کرو۔ جیسے جاہلیت میں تم اپنے آبا و اجداد کا تذکرہ کیا کرتے تھے۔