سورة الإسراء - آیت 28

وَإِمَّا تُعْرِضَنَّ عَنْهُمُ ابْتِغَاءَ رَحْمَةٍ مِّن رَّبِّكَ تَرْجُوهَا فَقُل لَّهُمْ قَوْلًا مَّيْسُورًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جو تو اپنے رب کی رحمت (رزق) کے انتظار میں جس کے ملنے کی تجھے امید ہو کبھی ان سے منہ پھیرے تو انہیں نرم کلام سے جواب دے ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی مالی استطاعت کے فقدان کی وجہ، جس کے دور ہونے کی اور کشائش رزق کی تم اپنے رب سے اُمید رکھتے ہو۔ اگر تمھیں غریب رشتہ داروں، مسکینوں اور ضرورت مندوں سے معذرت کرنا پڑے تو نرمی اور عمدگی کے ساتھ معذرت کرو۔ یعنی جواب بھی دیا جائے تو پیار و محبت کے لہجے میں نہ کہ ترشی اور بداخلاقی کے ساتھ، جیسا کہ عام طور پر لوگ ضرورت مندوں اور غریبوں کے ساتھ کرتے ہیں۔