وَلَا تَقُولُوا لِمَا تَصِفُ أَلْسِنَتُكُمُ الْكَذِبَ هَٰذَا حَلَالٌ وَهَٰذَا حَرَامٌ لِّتَفْتَرُوا عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَفْتَرُونَ عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ لَا يُفْلِحُونَ
اور تم اپنی زبانوں کی دروغ گوئی سے یوں نہ کہو ، کہ یہ حلال ہے ، اور یہ حرام ، کہ اللہ پر جھوٹ باندھو ، جو اللہ پر جھوٹ باندھتے ہیں ، ان کا چھٹکارا نہ ہوگا ۔
ان آیات میں بتایا گیا ہے کہ اشیاء کو حرام و حلال بنانے کا اختیار کلیۃً اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔ کسی دوسرے کو یہ اختیار نہیں کہ وہ اللہ کی حرام کردہ چیز کو حلال یا جائز قرار دے لے یا اس کی حلال کردہ چیزوں کو حرام بنا دے اور جو لوگ یہ کام کرتے ہیں وہ جھوٹ بکتے ہیں۔پہلے وہ اس قسم کے جھوٹ اختراع کرتے ہیں پھر انھیں اللہ کے ذمہ لگا کر یا اس کی طرف منسوب کرکے اپنے ایسے عقیدوں کو تقدس کا جامہ پہنا دیتے ہیں وہ یقینا خدائی اختیارات اپنے ہاتھ میں لے کر شرک کا ارتکاب کرتے ہیں۔ ایسے لوگ دنیا کی فلاح سے اور آخرت کی نجات سے محروم ہو جاتے ہیں۔