سورة النحل - آیت 81

وَاللَّهُ جَعَلَ لَكُم مِّمَّا خَلَقَ ظِلَالًا وَجَعَلَ لَكُم مِّنَ الْجِبَالِ أَكْنَانًا وَجَعَلَ لَكُمْ سَرَابِيلَ تَقِيكُمُ الْحَرَّ وَسَرَابِيلَ تَقِيكُم بَأْسَكُمْ ۚ كَذَٰلِكَ يُتِمُّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكُمْ لَعَلَّكُمْ تُسْلِمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اللہ نے اپنی پیدا کی ہوئی چیزوں سے تمہارے لئے سائے پیدا کئے اور تمہارے لئے پہاڑوں میں غار بنائے اور تمہارے لئے کرتے بنا دیئے کہ تمہیں گرمی سے بچاتے ہیں اور ایسے کرتے بھی جو تمہیں بچاتے ہیں (زرہ) یوں وہ اپنی نعمت تم پر پوری کرتا ہے کہ شاید تم مسلمان ہوجاؤ(ف ١) ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

پھرچندقدرتی چیزوں یعنی درختوں کے سائے جو اس نے تمہارے فائدے کے لیے بنائے ۔پہاڑوں پرغارنماقلعے اس نے تمہیں دے رکھے ہیں کہ ان میں پناہ حاصل کرؤ۔چھپنے اوررہنے سہنے کی جگہ بنالو۔سوتی اونی اوربالوں کے کپڑے تمہیں دے رکھے ہیں کہ چین سے سردی،گرمی سے بچاؤکے ساتھ اپنا ستر چھپاؤ اور زیب وزینت حاصل کرؤ۔ اس نے تمہیں جنگی لباس بھی ہیں، خود، زرہ بکتر عطافرمائے ہیں جودشمنوں سے لڑائی اورحملے کی وقت تمہارے کام آئیں۔اس طرح وہ تمہیں تمہاری ضرورت کی پوری پوری نعمتیں دیتے چلاجاتاہے،کہ تم آرام وراحت پاؤاوراپنے منعم حقیقی کی عبادت میں لگے رہو۔اوراس کے فرمانبرداربن کے رہو۔