تَاللَّهِ لَقَدْ أَرْسَلْنَا إِلَىٰ أُمَمٍ مِّن قَبْلِكَ فَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَهُوَ وَلِيُّهُمُ الْيَوْمَ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
اللہ کی قسم تجھ سے پہلے ہم نے بہت امتوں میں رسول بھیجے ، سو شیطان نے ان کے کے عمل انہیں بھلے کر دکھائے سو وہی آج ان کا دوست ہے اور ان کے لئے دکھ دینے والا عذاب ہے (ف ٢) ۔
اللہ تعالیٰ اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دے رہے ہیں کہ آپ کو آپ کی قوم کاجھٹلانا کوئی نئی بات نہیں ۔ کونسا نبی آ یا جو جھٹلایا نہ گیا، پہلی اُمتوں کو بھی شیطان ان کی برائیوں کو بھلائیاں کرکے دکھاتا رہا اور یہی پٹی پڑھاتا رہا کہ تمہارا پروردگار تم پر بڑا مہربان ہے۔ وہ بھی دنیا کی دل فریبیوں اور دلچسپیوں میں مگن اور مست ہوگئے لیکن بالآخر اللہ کی گرفت میں آگئے۔ اور ان کا نام ونشان بھی صفحہ ہستی سے مٹ گیا اور آج شیطان کفار مکہ کو یہی کچھ سمجھا رہاہے اور جو کچھ یہ ظلم و زیادتیاں مسلمانوں سے کررہے ہیں انھیں نہایت اچھے کام بنا کر ان کا جی خوش کررہاہے ۔ لیکن انجام ان کابھی وہی ہونے والا ہے جو پہلے لوگوں کاہوا تھا۔ یعنی قیامت کے دن بھی شیطان ہی ان کا لیڈر ہوگا جو انھیں جہنم کے دردناک عذاب میں جا پہنچائے گا۔