سورة النحل - آیت 38
وَأَقْسَمُوا بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ ۙ لَا يَبْعَثُ اللَّهُ مَن يَمُوتُ ۚ بَلَىٰ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
انہوں نے اپنی پکی قسموں سے خدا کی قسم کھائی ہے کہ جو مرگیا ، خدا اسے نہ اٹھائے گا ، کیوں نہیں ، اس پر سچا وعدہ ہے لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے ۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
جب انھیں ان کے بُرے انجام سے ڈرایا جاتاہے تو ضد اور چڑ میں آکر اللہ کی پختہ قسمیں بھی کھانے لگتے ہیں اور مٹی میں مل کر دوبارہ جی اٹھنا انھیں مشکل اور ناممکن نظر آتاہے۔ اسی لیے رسول جب انھیں بعد الموت کی بابت کہتاہے تو اس کی تصدیق نہیں کرتے بلکہ بڑی بڑی قسمیں یقین اور تاکید کے ساتھ کھاتے ہیں دوبارہ زندہ ہونے پر ۔ حالانکہ کائنات کی ایک ایک چیز اس بات کی گواہی دے رہی ہے کہ اللہ جوکچھ چاہتاہے اسے کرنے کی پوری قدرت رکھتاہے۔