لَا جَرَمَ أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعْلِنُونَ ۚ إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُسْتَكْبِرِينَ
بلا شک ٹھیک ہے کہ خدا کو معلوم ہے جو وہ چھپاتے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیں ، بیشک وہ سرکشوں کو پسند نہیں کرتا ،
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ یہ اللہ سے مغرور ہیں نہ ان کے دلوں میں ایمان ہے نہ عبادت کے عادی ہیں۔ایسے لوگ ذلت کے ساتھ جہنم میں داخل ہوں گے ۔ یقیناً اللہ تعالیٰ ہر ظاہر و چھپے کا جاننے والا ہے۔ ہر عمل پر جزا یا سزا دے گا اور اللہ مغرور لوگوں سے بے زار ہے۔ قرآن میں بس پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی دعوت کا چرچا مکہ سے نکل کر آس پاس کے علاقوں میں بھی پھیل گیا تو کفار مکہ جہاں کہیں بھی جاتے لوگ ان سے پوچھتے کہ تم میں جو نبی پیدا ہوا اس کی تعلیم کیاہے اور وہ کیا دعوت دیتاہے تو یہ لوگ بڑی بے نیازی اور لاپرواہی سے کہہ دیتے ہیں کہ بس کچھ پہلے لوگوں کے قصے اور کہانیاں ہی سنا دیتاہے۔ کوئی نئی یا کام کی بات ان میں نہیں ہوتی، ایسی باتیں ہم پہلے بھی بہت سن چکے ہیں۔