سورة الرعد - آیت 40

وَإِن مَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ وَعَلَيْنَا الْحِسَابُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جو وعدے ہم نے ان سے کیے ہیں ان میں سے اگر کوئی وعدہ ہم تجھے دکھلائیں یا تجھے وفات دیں تو تیرا ذمہ صرف پیغام پہنچانا ہے اور ہمارے ذمہ حساب لینا ہے (ف ٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کافروں کامطالبہ: اگر تم سچے ہو تو اب تک ہم پر عذاب آجانا چاہیے تھا، اللہ تعالیٰ جواب میں فرماتاہے کہ آپ کے ذمہ دعوت دین اور اس کی تبلیغ ہے۔ آپ یہی کام کرتے جائیے۔ منکرین سے نمٹنا اللہ کاکام ہے اور جس عذاب کایہ مطالبہ کررہے ہیں وہ بھی ان پر آکے رہے گا اس عذاب کاکچھ حصہ تو یہ اپنی زندگی میں جیتے جی دیکھ لیں گے اور کچھ حصہ آپ کی زندگی کے بعد ان کو دیا جائے گا۔ پھر ان منکرین کو آپ کے جیتے جی جو سزائیں ملیں ان کاذکر قرآن اور حدیث میں وضاحت سے موجود ہے اور جو آپ کی زندگی کے بعد ملیں ان کاذکر احادیث،آثار اور تاریخ میں مل جاتاہے۔