سورة الرعد - آیت 21

وَالَّذِينَ يَصِلُونَ مَا أَمَرَ اللَّهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ وَيَخَافُونَ سُوءَ الْحِسَابِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جو اللہ نے جوڑنے (صلح رحمی) کو کہا ہے وہ جوڑتے ہیں ، اور اپنے رب سے ڈرتے ، اور نرے حساب سے اندیشہ کرتے ہیں (ف ٣)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

(۳) تیسری صفت یہ ہے، کہ وہ ان تمام روابط کا خیال رکھتے ہیں جن کا حکم اللہ تعالیٰ نے دیا ہے خواہ یہ تمدن و معاشرت سے تعلق رکھتے ہوں اور اس میں والدین، قریبی رشتہ داروں، یتیموں، مسکینوں اور ہمسایوں سب کے حقوق شامل ہیں۔ (۴) چوتھی صفت یہ ہے کہ وہ اپنے تمام معاملات میں خواہ یہ عبادت سے تعلق رکھتے ہوں یا معاملات سے، ہر معاملہ میں اللہ کی نافرمانی سے بچتے اور اس کی گرفت سے ڈرتے ہوں (۵) پانچویں صفت یہ ہے کہ انھیں ہر وقت آخرت کی باز پُرس کی فکر لگی رہتی ہو وہ اپنے نیک اعمال پر بھروسہ نہیں کرتے بلکہ اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ حساب کے مرحلہ کو آسان بنا دے