سورة یوسف - آیت 108

قُلْ هَٰذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللَّهِ ۚ عَلَىٰ بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي ۖ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہ میری یہ راہ ہے ، میں اللہ کی طرف بینائی پر بلاتا ہوں ، میں بھی اور جس نے میری تابعداری کی وہ بھی ، اور اللہ پاک ہے اور میں مشرکوں میں نہیں (ف ١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دعوت وحدانیت: اللہ تعالیٰ اپنے رسول کو جنھیں تمام جن و انس کی طرف بھیجا گیا ہے حکم دیتا ہے کہ لوگوں کو خبر دار کر دو کہ میرا مسلک اور میرا طریقہ میری سنت یہ ہے کہ اللہ کی وحدانیت کی دعوت عام کر دوں پورے یقین، دلیل اور بصیرت کے ساتھ میں اس طرف سب کو بلا رہا ہوں اور میرے پیرو بھی سب کو اسی طرف بلا رہے ہیں شرعی نفلی اور عقلی دلیلوں کے ساتھ اس طرف دعوت دیتے ہیں ہم اللہ کی پاکیزگی بیان کرتے ہیں۔ تسبیح، تہلیل، تقدیس و تعظیم بیان کرتے ہیں۔ وہ ان تمام بری باتوں سے پاک ہے اور بلندو بالا ہے۔ آسمان و زمین کی ساری مخلوق اس کی حمد و تسبیح کر رہی ہے۔ لہٰذا نہ میں اور نہ میرے پیرو مشرکوں جیسے کام کرنے کو تیار ہیں۔