سورة یوسف - آیت 92

قَالَ لَا تَثْرِيبَ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ ۖ يَغْفِرُ اللَّهُ لَكُمْ ۖ وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بولا ۔ آج تم پر کچھ الزام نہیں ۔ خدا تمہیں معاف کرے ۔ اور وہ سب مہربانوں سے زیادہ مہربان ہے ۔ (ف ١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

سیدنا یوسف علیہ السلام نے بھائیوں کو معاف کر دیا: حضرت یوسف علیہ السلام نے ان کے اس اندیشہ کو بھانپ لیا اور پیغمبرانہ عفوودرگز سے کام لیتے ہوئے فرمایا کہ جو ہوا سو ہوا آج تمھیں کوئی سرزنش اور ملامت نہیں کی جائے گی اور آئندہ میں تمھاری ایسی تقصیر کا ذکر بھی نہیں کروں گا میں نے سب کچھ تمھیں معاف کیا اور اللہ سے دست بدعا ہوں کہ وہ بھی تمھیں معاف فرما دے وہ الرحم الرحمن ہے۔ اللہ تعالیٰ تمھاری پردہ پوشی کرے۔ فتح مکہ والے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی یہی الفاظ فرما کر (آج تمھیں کوئی سرزنش اور ملامت نہیں کی جائے گی) مکہ کے کفار اور سرداران قریش کو جو آپ کے خون کے پیاسے تھے معاف فرما دیا۔( صلی اللہ علیہ وسلم )