سورة یوسف - آیت 81
ارْجِعُوا إِلَىٰ أَبِيكُمْ فَقُولُوا يَا أَبَانَا إِنَّ ابْنَكَ سَرَقَ وَمَا شَهِدْنَا إِلَّا بِمَا عَلِمْنَا وَمَا كُنَّا لِلْغَيْبِ حَافِظِينَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
تم باپ کے پاس چلے جاؤ ، اور کہو ۔ کہ اے باپ تیرے بیٹے نے چوری کی ۔ اور ہم نے وہی گواہی دی ، جو ہم جانتے تھے ۔ اور ہم پوشیدہ بات کے نگہبان نہ تھے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اب بڑے بھائی اپنے چھوٹے بھائیوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ تم ابا جان کے پاس جاؤ اور انھیں حقیقت حال سے مطلع کرو۔ ان سے کہو کہ ہمیں کیا خبر تھی کہ یہ چوری کر لیں گے۔ اور ہم نے بچشم خود دیکھا تھا کہ گمشدہ پیالہ ان کے سامان سے نکلا تھا۔ ان لوگوں نے ہم سے پوچھا کہ تمھارے ہاں چور کی کیا سزا ہے۔ تو ہم نے وہی بات بتائی جو ہم جانتے تھے۔ یعنی چور اس شخص کی غلامی میں ایک سال رہے جس کی اس نے چوری کی ہے۔ لیکن ہمیں کیا خبر تھی کہ ہمارا یہ بیان ہم پر ہی لاگو ہونے والا ہے۔