سورة یوسف - آیت 39

يَا صَاحِبَيِ السِّجْنِ أَأَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُونَ خَيْرٌ أَمِ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اسے قید خانہ کے میرے وہ رفیقو ، بھلا کیا چند جدا جدا رب بہتر ہیں ‘ یا اکیلا زبردست اللہ بہتر ہے ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ دونوں قیدی چونکہ پہلے ملازم تھے اس لیے انھیں ان کے حسب حال ہی دلیل پیش کی اور انھیں اس کی سمجھ بھی خوب آسکتی تھی کہ بہت سے آقاؤں کی غلامی سے ایک آقا کی غلامی بہرحال بہتر ہوتی ہے آقا وہ خدائے واحد ہے جس نے ہر چیز پر قبضہ کرر کھا ہے جس کے سامنے تمام مخلوق پست و عاجز لاچارو بے بس ہے۔ جس کا کو ثانی و ساجھی اور شریک نہیں جس کی عظمت چپے چپے اور ذرے ذرے پر ہے وہی ایک بہتر ہے یا تمھارے یہ خیالی، کمزور اور ناکارہ بہت سے معبود بہتر ہیں؟