سورة ھود - آیت 89

وَيَا قَوْمِ لَا يَجْرِمَنَّكُمْ شِقَاقِي أَن يُصِيبَكُم مِّثْلُ مَا أَصَابَ قَوْمَ نُوحٍ أَوْ قَوْمَ هُودٍ أَوْ قَوْمَ صَالِحٍ ۚ وَمَا قَوْمُ لُوطٍ مِّنكُم بِبَعِيدٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اے قوم میری مخالفت تمہارے حق میں اس کا باعث نہ ہو کہ تم پر ویسی مصیبت آئے جیسی قوم نوح (علیہ السلام) یا قوم ہود (علیہ السلام) یا قوم صالح (علیہ السلام) پر آئی تھی ، اور قوم لوط (علیہ السلام) تم سے بہت دور نہیں ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ مختلف اوقات میں شعیب علیہ السلام اور ان کی قوم میں مکالمات ہوتے رہے ہیں۔ لیکن قوم آپ کی مخالفت اور ہٹ دھرمی پر اُتر آئی۔ اس لیے آپ نے انھیں فرمایا کہ میری عداوت اور بغض میں آکر تم اپنے کفر اور اپنے گناہوں پر جم نہ جاؤ ورنہ تمھیں بھی وہ عذاب پہنچے گا جو تم سے پہلے ایسے کاموں کا ارتکاب کرنے والوں کو پہنچا ہے۔ خصوصاً قوم لوط علیہ السلام جو تم سے قریب زمانے میں ہی گزری ہے۔ اور اس کا تباہ شدہ خطہ تو تم سے کچھ دور بھی نہیں اسے تم کسی بھی وقت دیکھ سکتے ہو۔