سورة ھود - آیت 77

وَلَمَّا جَاءَتْ رُسُلُنَا لُوطًا سِيءَ بِهِمْ وَضَاقَ بِهِمْ ذَرْعًا وَقَالَ هَٰذَا يَوْمٌ عَصِيبٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جب ہمارے رسول لوط (علیہ السلام) کے پاس آئے وہ ان سے ناخوش اور تنگ دل ہوا ، اور کہا یہ دن بڑا سخت ہے ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

خوش شکل فرشتے اور سیدنا لوط علیہ السلام کا خدشہ: سیدنا ابراہیم علیہ السلام سے ہو کر یہ فرشتے نہایت خوبصورت، جوان اور بے ریش لڑکوں کی شکل میں سیدنا لوط علیہ السلام کے پاس آئے جنھیں دیکھ کر سیدنا لوط علیہ السلام کے دل میں سخت گھٹن پیدا ہوئی اور کئی طرح کے خطرات ان کے سامنے منڈلانے لگے بڑا خطرہ یہی تھا کہ یہ مہمان خوبصورت لڑکے ہیں اور میری قوم جس بدکاری میں مبتلا ہے۔ وہ انھیں کبھی چھوڑے گی نہیں۔ دوسرا خطرہ یہ تھا کیونکہ ان کو پتہ نہیں تھا کہ آنے والے یہ نوجوان مہمان نہیں بلکہ فرشتے ہیں جو انھیں تباہ ہلاک کرنے آئے ہیں۔