سورة ھود - آیت 60

وَأُتْبِعُوا فِي هَٰذِهِ الدُّنْيَا لَعْنَةً وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ أَلَا إِنَّ عَادًا كَفَرُوا رَبَّهُمْ ۗ أَلَا بُعْدًا لِّعَادٍ قَوْمِ هُودٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور ان کے پیچھے اس دنیا میں اور قیامت کے دن لعنت لگائی گئی ، سنتا ہے ، عاد نے اپنے رب کا انکار کیا ، سنتا ہے ، پھٹکار (ف ١) ۔ ہو عاد پر ہود کی قوم تھی ،

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

لعنت کا مطلب ہے کہ اللہ کی رحمت سے دوری، امور خیر سے محرومی اور لوگوں کی طرف سے ملامت و بیزاری، دنیا میں یہ لعنت اس طرح ہے کہ اہل ایمان میں ان کا تذکرہ ہمیشہ ملامت و بیزاری کے انداز میں ہوگا اور قیامت کے دن بھی محشر کے میدان میں سب کے سامنے ان پر اللہ کی لعنت ہوگی۔