سورة ھود - آیت 28

قَالَ يَا قَوْمِ أَرَأَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَىٰ بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّي وَآتَانِي رَحْمَةً مِّنْ عِندِهِ فَعُمِّيَتْ عَلَيْكُمْ أَنُلْزِمُكُمُوهَا وَأَنتُمْ لَهَا كَارِهُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

وہ بولا اے قوم ، بھلا دیکھو تو اگر میں اپنے رب کی طرف سے حجت پر ہوں ، اور اس نے مجھ پر رحمت کی ہے ۔ پھر یہ کیفیت تمہاری آنکھوں سے پوشیدہ کی گئی ، تو کیا ہم وہ رحمت زبردستی تمہارے سرچپپیٹ دیں اور تم اسے ناپسند بھی کرتے ہو ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت نوح علیہ السلام نے اپنی قوم کو جواب دیا کہ سچی نبوت، یقین اور واضح ہدایت تو میرے پروردگار کی طرف سے مجھ پر آچکی ہے۔ یہ بہت بڑی رحمت و نصیحت مجھے اللہ تعالیٰ نے عطا فرمائی ہے۔ اور تم اس کے دیکھنے سے اندھے ہو گئے ہو۔ چنانچہ نہ تم نے اس کی قدر پہچانی اور نہ اسے ماننے پر آمادہ ہوئے بلکہ سوچے سمجھے تم اسے جھٹلانے لگ گئے۔ اب بتلاؤ کہ تمھاری اس ناپسندیدگی کی وجہ سے میں کیسے تمھیں اس کا پیروکار بنا سکتا ہوں۔