إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَأَخْبَتُوا إِلَىٰ رَبِّهِمْ أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
جو ایمان لائے ، اور نیک کام کئے ، اور رب کے سامنے عاجزی کی وہی بہشتی ہیں ، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے (ف ٢) ۔
بُرے لوگوں کے بعد اچھے لوگوں کا ذکر ہو رہا ہے اور یہ اللہ کی سنت ہے کہ جب جہاں کفار اور اُن کے انجام کا ذکر آتا ہے تو ساتھ ہی اہل ایمان کا اور ان کی جزا کا ذکر آتا ہے۔ ایمان والے جن کے دل، جن کے جسمانی اعضا اللہ کی فرمانبرداری کرنے والے تھے۔ اپنے قول و فعل سے رب کی فرمانبرداری کرنے اور نافرمانی سے بچنے والے تھے، یہ لوگ جنت کے وارث ہوں گے۔ بلند وبالا خانے بچھے بچھائے تخت، جھکے ہوئے خوشوں اور میووں کے درخت، خوبصورت بیویاں، قسم قسم کے خوش ذائقہ پھل، پسندیدہ لذیذ کھانے پینے اور سب سے بڑھ کر دیدار الٰہی، یہ نعمتیں جو ہمیشہ کے لیے ان کے لیے ہوں گی۔