سورة البقرة - آیت 134

تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ ۖ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

وہ ایک امت تھی جو گزر گئی ، ان کا ہوا جو وہ کما گئے اور تمہارا ہے جو تم کماتے ہو ، اور تم سے ان کے کام کی پوچھ نہ ہوگی ۔ (ف ٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دین کے معاملے میں کوئی وارث نہیں اگرچہ یہود انبیاء کی اولاد ہیں مگر ان کے اعمال ان کے کچھ کام نہیں آئیں گے۔ پچھلے لوگ کتنے ہی نیک تھے وہ گزرچکے اپنے اعمال ہی کام آئیں گے لیکن اگر ہم نے اپنی اولاد کی صحیح تربیت کی تو ہماری اولاد کے نیک اعمال صدقہ جاریہ بن جائیں گے۔ اور کسی سے یہ نہ پوچھا جائے گا کہ تمہارے آباء و اجداد کیا کرتے تھے بلکہ پوچھا جائے گا کہ تم کیا کرتے رہے۔