سورة یونس - آیت 31

قُلْ مَن يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ أَمَّن يَمْلِكُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَمَن يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَمَن يُدَبِّرُ الْأَمْرَ ۚ فَسَيَقُولُونَ اللَّهُ ۚ فَقُلْ أَفَلَا تَتَّقُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو پوچھ کون تمہیں آسمان وزمین سے رزق پہنچاتا ہے یا کون کانوں اور آنکھوں کا مالک ہے ؟ اور کون مردہ میں سے زندہ اور زندہ میں سے مردہ نکالتا ہے ؟ اور کون ہے جو کام کی تدبیر کرتا ہے ؟ سو وہ جواب دیں گے ، کہ اللہ تو کہہ پھر کیا تم نہیں ڈرتے (ف ١) ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مشرکین پر اللہ حجت پوری کر رہے ہیں کہ ان سے پوچھو کہ اگر تم اللہ تعالیٰ کی مالکیت، خالقیت، ربوبیت اور اس کے مدبر الامور ہونے کو مانتے ہو تو پھر ڈرنا بھی اسی سے چاہیے اور عبادت بھی اسی کی کرنی چاہیے۔ سب کچھ جانتے اور مانتے ہو،لیکن اس کے باوجود اس کی الوہیت یعنی بندگی میں دوسروں کو شریک ٹھہراتے ہو۔ اس لیے اللہ نے انھیں جہنم کا ایندھن قرار دیا ہے۔