سورة یونس - آیت 25

وَاللَّهُ يَدْعُو إِلَىٰ دَارِ السَّلَامِ وَيَهْدِي مَن يَشَاءُ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اللہ سل امتی کے گھر کی طرف بلاتا ہے ‘ اور جسے چاہتا ہے ، سیدھی راہ دکھاتا ہے (ف ١) ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دنیا کی اس فانی زندگی کے مقابلے میں آخرت کی ایک پائیدار اور لازوال زندگی بھی ہے جس کی زینت اور رعنائیاں دنیا سے بدرجہا زیادہ ہیں اللہ تعالیٰ تمھیں اسی سلامتی کے گھر کی طرف بلا رہا ہے جہاں کسی ارضی و سماوی آفت کے آپڑنے کا خطرہ نہیں اور نہ وہاں موت کا خطرہ ہی ہے۔ اور اللہ وہاں تک پہنچنے کا راستہ بھی بتلا رہا ہے۔ لہٰذا دنیا کی پر فریب اور فانی زندگی پر فریفتہ نہ ہو جاؤ بلکہ اللہ کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے ہر آفت سے محفوظ گھر کا قصد کرو جہاں فرشتے بھی تمھارے لیے سلامتی کی دعائیں کریں گے اور خود اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھی تحفہ سلام پہنچے گا۔ (تیسیر القرآن) ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ہر دن سورج کے طلوع ہونے کے وقت اس کے دونوں جانب دو فرشتے ہوتے ہیں جو بآواز بلند انسانوں اور جنوں کے سوا سب کو سنا کر کہتے ہیں کہ لوگو اپنے رب کی طرف آؤ جو کم ہو اور کافی ہو وہ بہتر ہے اس سے جو زیادہ ہو اور غافل کر دے۔ قرآن فرماتا ہے لوگو اللہ تعالیٰ تمھیں دارالسلام کی طرف بلاتا ہے۔ (ابن ابی حاتم، ابن جریر)