سورة التوبہ - آیت 110

لَا يَزَالُ بُنْيَانُهُمُ الَّذِي بَنَوْا رِيبَةً فِي قُلُوبِهِمْ إِلَّا أَن تَقَطَّعَ قُلُوبُهُمْ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ عمارت جو انہوں نے بنائی ، ہمیشہ ان کے دلوں میں شبہ کا باعث ہوگی ، جب تک کہ ان کے دل پارہ پارہ نہ ہوں ، اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دل پاش پاش ہوجائیں: سے مراد موت سے ہمکنار ہونا ہے اگرچہ یہ عمارت گرائی جاچکی ہے۔ مگر موت تک یہ ان کے دلوں میں شک و نفاق پیدا کرنے کا ذریعہ بنی رہے گی۔ جس طرح کے بچھڑے کے پجاریوں میں بچھڑے کی محبت رچ بس گئی تھی۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے اعمال سے خبردار ہے۔ اور خیر و شر کا بدلہ دینے میں با حکمت ہے۔