سورة التوبہ - آیت 83

فَإِن رَّجَعَكَ اللَّهُ إِلَىٰ طَائِفَةٍ مِّنْهُمْ فَاسْتَأْذَنُوكَ لِلْخُرُوجِ فَقُل لَّن تَخْرُجُوا مَعِيَ أَبَدًا وَلَن تُقَاتِلُوا مَعِيَ عَدُوًّا ۖ إِنَّكُمْ رَضِيتُم بِالْقُعُودِ أَوَّلَ مَرَّةٍ فَاقْعُدُوا مَعَ الْخَالِفِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سو ان میں سے کسی فرقہ کی طرف اگر تجھے اللہ پھر لے جائے ، اور وہ تجھ سے لڑائی میں نکلنے کے لئے اذن چاہیں تو کہہ ! تم میرے ساتھ کبھی نہ نکلو گے ، اور کسی دشمن سے میر سے ہمراہ ہو کر کبھی نہ لڑو گے تم پہلی بار بیٹھ رہنے پر راہ ملی تھی ، سو اب پیچھے رہنے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو ،

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مکاروں کی سزا: فرمان الٰہی ہے کہ جب اللہ آپکو سلامتی کے ساتھ غزوہ سے واپس مدینے پہنچا دے، اور ان میں سے کوئی جماعت کسی اور غزوہ میں آپ کے ساتھ چلنے کی درخواست کرے تو بطور سزا ان سے صاف کہہ دینا، کہ نہ تو تم میرے ساتھ والوں میں میرے ساتھ چل سکتے ہو اور نہ تم میری ہمراہی میں دشمنوں سے جنگ کر سکتے ہو۔ یعنی اب تمہاری اوقات یہی ہے کہ تم عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ ہی بیٹھے رہو جو جنگ میں شرکت کرنے کی بجائے گھروں میں بیٹھے رہتے ہیں، لہٰذا تم خوش ہو لو۔ اس طرح تمہیں آئندہ نہ کوئی حیلہ بہانہ گھڑنا پڑے گا نہ کسی معذرت کی ضرورت پیش آئے گی