سورة الاعراف - آیت 145

وَكَتَبْنَا لَهُ فِي الْأَلْوَاحِ مِن كُلِّ شَيْءٍ مَّوْعِظَةً وَتَفْصِيلًا لِّكُلِّ شَيْءٍ فَخُذْهَا بِقُوَّةٍ وَأْمُرْ قَوْمَكَ يَأْخُذُوا بِأَحْسَنِهَا ۚ سَأُرِيكُمْ دَارَ الْفَاسِقِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور ہم نے اس کے لئے تختیوں پر ہر شئے لکھی ، نصیحت اور ہر شئے کا مفصل بیان ، اور کہا ، کہ اس کو بقوت تھام ، اور اپنی قوم کو حکم دے کہ بہترین باتیں جو اس میں ہیں تھامے رہیں اب میں تمہیں بدکاروں کا گھر دکھلاؤں گا ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے فرمایا اے موسیٰ علیہ السلام کلام تمہیں تختیوں میں لکھ کر دیاہے اُسے مضبوطی اور استقامت رکھ کر عمل کرو اور اپنی قوم کو بھی اس پر عمل کرنے کے لیے حکم دو ۔اوراس نعمت پر شکر بجا لایا کرو، ان میں تمام دینی احکام، امر ونہی اور ترتیب و تر ہیب کی پوری تفصیل درج ہے، اسی پر عمل کریں اور ان احکام کی عبارت کو فلسفیانہ موشگافیوں اور اُلٹی سیدھی تاویلات میں مشغول نہ ہوجائیں۔ فاسقوں کا گھر ۔ یعنی تم لوگ اب شام کی طرف جارہے ہو راستے میں تمہیں کئی تباہ شدہ قوموں کے آثار قدیمہ ملیں گے، جس سے تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ اللہ کی نافرمان قوموں کا انجام کیا ہوتا ہے، ایک مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے، کہ میں تمہیں شام کے نافرمانوں کے گھروں کا مالک بنا دوں گا۔