سورة الاعراف - آیت 91

فَأَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَأَصْبَحُوا فِي دَارِهِمْ جَاثِمِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر انہیں زلزلہ نے آپکڑا ، تو صبح کو اپنے گھروں میں اوندھے منہ مرے پڑے تھے ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اہل مدین پر عذاب قرآن کریم میں قومِ شعیب پر آنے والے تین طرح کے عذاب کا ذکر آیا ۔ (1) ظلۃ، سیا ہ بادل (2) صیحۃ، آگ کے شعلے، چنگاریاں (3) رجفۃ، دل خراش کرخت آواز۔ امام ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں، کہ عذاب میں ساری چیزوں کا اجتماع ہے ۔ یعنی سائے والے دن ان پر عذاب آیا، پہلے بادل نے ان پر سایہ کیا، جن میں شُعلے چنگاریاں اور آگ کے بھبھو کے تھے، پھر آسمان سے سخت چیخ آئی اور زمین سے سخت بھونچال، جس سے انکی رو حیں پرواز کر گئیں اور بے جان لاشے ہو کر پرندوں کی طرح گھٹنوں میں منہ دے کر اوند ھے کے اوند ھے پڑے رہ گئے۔