سورة البقرة - آیت 88
وَقَالُوا قُلُوبُنَا غُلْفٌ ۚ بَل لَّعَنَهُمُ اللَّهُ بِكُفْرِهِمْ فَقَلِيلًا مَّا يُؤْمِنُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور کہتے ہیں کہ ہمارے دلوں پر پردہ پڑا ہے (نہیں) بلکہ خدا نے ان پر لعنت کی ان کے کفر کے سبب سے ، پس تھوڑے ہیں جو ایمان لاتے ہیں ۔ (ف ٢)
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
حق کے اثبات اور تقلید کے جمود میں فرق ہے۔ خیالات کی ایسی پختگی میں کوئی خوبی نہیں کہ ہم دوسروں کی بات سننے ہی سے انکار کردیں۔ علمائے یہود ایسے ہی جمود میں مبتلا تھے اور اسے اعتقاد کی پختگی سمجھ کر فخر کرتے تھے۔