يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لَا تَغْلُوا فِي دِينِكُمْ وَلَا تَقُولُوا عَلَى اللَّهِ إِلَّا الْحَقَّ ۚ إِنَّمَا الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُولُ اللَّهِ وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَىٰ مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِّنْهُ ۖ فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ ۖ وَلَا تَقُولُوا ثَلَاثَةٌ ۚ انتَهُوا خَيْرًا لَّكُمْ ۚ إِنَّمَا اللَّهُ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ ۖ سُبْحَانَهُ أَن يَكُونَ لَهُ وَلَدٌ ۘ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ وَكِيلًا
اے اہل کتاب ! اپنے دین میں مبالغہ نہ کرو ، اور خدا کی نسبت صرف حق بات بولو ، مسیح (علیہ السلام) عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) تو صرف اللہ کا رسول اور اس کا کلمہ (ف ١) ہے جسے اس نے مریم علیہا السلام کی طرف ڈالا تھا اور روح ہے اس کی طرف سے ، پس تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور تین نہ کہو ، باز آؤ ، تمہارے لئے بہتر ہے جو ہے وہ تو ایک ہی معبود ہے ، وہ اس بات سے پاک ہے کہ اس کے کوئی بیٹا ہو ، جو کچھ آسمان اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے اور اللہ کارساز کافی ہے ۔
اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔