سورة البينة - آیت 5

وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ حُنَفَاءَ وَيُقِيمُوا الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوا الزَّكَاةَ ۚ وَذَٰلِكَ دِينُ الْقَيِّمَةِ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور (حالانکہ) ان کو اس کے سوا کچھ حکم نہیں ملا تھا کہ ابراہیم (علیہ السلام) کے طریقہ کے مطابق اللہ کی عبادت اس طرح کریں کہ خالص اللہ کی عبادت ہو اور نماز پڑھیں اور زکوٰۃ دیں اور یہی مضبوط (لوگوں کا) دین ہے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٢)۔ اہل کتاب چونکہ واضح بیان آچکنے کے بعد مختلف ہوچکے تھے ان کو خالص اللہ تعالیٰ کی عبادت، اقامت صلوۃ اور ادائے زکوۃ کا حکم دیا گیا تھا مگر انہوں نے اختلاف کیا، اب یہ رسول اسی اختلاف کو ختم کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ اب اس رسول کے ساتھ جوکفر کرے گا اس کا انجام بھی بیان کردیا ہے اور جو ایمان لائے گا اس کا نتیجہ بھی ذکر کردیا ہے۔