اعْلَمُوا أَنَّمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ وَلَهْوٌ وَزِينَةٌ وَتَفَاخُرٌ بَيْنَكُمْ وَتَكَاثُرٌ فِي الْأَمْوَالِ وَالْأَوْلَادِ ۖ كَمَثَلِ غَيْثٍ أَعْجَبَ الْكُفَّارَ نَبَاتُهُ ثُمَّ يَهِيجُ فَتَرَاهُ مُصْفَرًّا ثُمَّ يَكُونُ حُطَامًا ۖ وَفِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ شَدِيدٌ وَمَغْفِرَةٌ مِّنَ اللَّهِ وَرِضْوَانٌ ۚ وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُورِ
جان رکھو کہ دنیا کی زندگی اس سے زیادہ کچھ نہیں کہ کھیل اور تماشہ اور ظاہری آرائش اور آپس میں ایک دوسرے پر فخر کرنا اور اموال واولاد میں زیادتی طلب کرنا ہے ۔ جیسے وہ بارش جس کی روئیدگی کسانوں کو اچھی لگتی ہے ۔ پھر خشک ہوجاتی ہے تو تو اسے زرد ہوگئی دیکھتا ہے ۔ پھر چورا چورا ہوجاتی ہے ۔ اور آخرت میں سخت عذاب ہے اور اللہ سے معافی بھی ہے اور رضامندی ہے اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کی پونجی ہے۔
اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔