قُل لِّلْمُخَلَّفِينَ مِنَ الْأَعْرَابِ سَتُدْعَوْنَ إِلَىٰ قَوْمٍ أُولِي بَأْسٍ شَدِيدٍ تُقَاتِلُونَهُمْ أَوْ يُسْلِمُونَ ۖ فَإِن تُطِيعُوا يُؤْتِكُمُ اللَّهُ أَجْرًا حَسَنًا ۖ وَإِن تَتَوَلَّوْا كَمَا تَوَلَّيْتُم مِّن قَبْلُ يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا أَلِيمًا
گنواروں میں سے جو لوگ (سفر حدیبیہ سے) پیچھے رہ گئے تھے ان سے کہہ دے کہ تم عنقریب سخت جنگ آور لوگوں کی طرف بلائے جاؤ گے تم ان سے لڑو گے یا وہ مسلمان ہوجائیں گے پس اگر تم اطاعت کروگے تو اللہ تمہیں اچھا اجر دیگا اور اگر تم پلٹ گئے جیسے پہلے پلٹے تھے تو اللہ تمہیں دردناک عذاب دیگا۔
(٤) آپ ان سے کہہ دیجئے کہ تم اس لڑائی میں نہیں جاسکتے لیکن آگے بہت معرکے پیش آنے والے ہیں بڑی سخت جنگجو قوموں سے مسلمانوں کے مقابلے ہوں گے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا اگر تمہیں واقعی شوق جہاد ہے تو اس وقت میدان میں آکر شجاعت دینا۔ علمانے لکھا ہے کہ ان جنگجو قوموں سے مراد بنوحنیفہ وغیرہ کے قبائل ہیں جو مسلیمہ کذاب کی قوم تھی یابنی ہوازن وثقیف مراد ہیں جن سے جنگ حنین میں مقابلہ ہوا یافارس وروم کی قومیں مراد ہیں جن سے خلفائے راشدین نے جنگیں کیں۔