سورة الزمر - آیت 45

وَإِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَحْدَهُ اشْمَأَزَّتْ قُلُوبُ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ ۖ وَإِذَا ذُكِرَ الَّذِينَ مِن دُونِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جب اکیلے اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان لوگوں کے دل جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے نفرت (ف 2) کرتے ہیں اور جب اللہ کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو اسی وقت وہ خوش ہوجاتے ہیں

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١١) آیت ٤٥ میں مشرک کی حالت بیان کی ہے کہ گویہ لوگ زبان سے اللہ کی عظمت اور محبت کا اعتراف کرتے ہیں مگر اکیلے خدا کی حمدوثنا پر خوش نہیں ہوتے جب تک کہ دوسرے پیروں فقیروں اور دیوتاؤں کی کرامات کا ذکر نہ کیا جائے آج کل بھی خالص توحید کا وعظ کہنے والوں کو منکراولیاء سمجھا جاتا ہے اور واعظ بھی سامعین کو خوش کرنے کے لیے ادھر ادھر کی گپیں ہانکنا ضروری خیال کرتے ہیں الغرض اس آیت کے مضمون کی میزان پر ہر شخص اپنے ایمان اور عقیدہ توحید کو تول سکتا ہے۔