سورة ص - آیت 27

وَمَا خَلَقْنَا السَّمَاءَ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا بَاطِلًا ۚ ذَٰلِكَ ظَنُّ الَّذِينَ كَفَرُوا ۚ فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ كَفَرُوا مِنَ النَّارِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور ہم نے آسمان اور زمین اور ان کے درمیان کی چیزوں کو بیکار نہیں بنایا ۔ یہ ان کا خیال ہے جو منکر ہیں اور کافروں پر آگ (ف 1) کے سبب افسوس ہے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٤) اب یہاں آیت ٢٧ سے جزاوسزا کی ضرورت اور اس کے وقوع پر دلیل دی جاہی ہے جسے قرآن مجید نے متعدد مقامات پر پیش کیا ہے یعنی آسمان اور زمین میں اور جو کچھ ان کے درمیان ہے محض کھیل کے طور پر پیدا نہیں کیا گیا کہ اس پر کوئی برایابھلا نتیجہ مرتب نہ ہو بلکہ یہ تخلیق باحکمت اور مقصد کے تحت ہے اور نیک وبد یکساں نہیں ہوسکتے۔