سورة ص - آیت 8
أَأُنزِلَ عَلَيْهِ الذِّكْرُ مِن بَيْنِنَا ۚ بَلْ هُمْ فِي شَكٍّ مِّن ذِكْرِي ۖ بَل لَّمَّا يَذُوقُوا عَذَابِ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
کیا ہمارے درمیان اسی پر نصیحت اتری ہے ؟ (کیوں نہیں اتری) بلکہ وہ میری نصیحت سے شک میں ہیں ۔ بلکہ ابھی انہوں نے میرا عذاب نہیں چکھا۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(٢) دراصل یہ میرے ذکر کے بارے میں شک میں پڑے ہوئے ہیں، یعنی یہ لوگ دراصل آپ کو نہیں جھٹلا رہے ہیں بلکہ میرے کلام کی تکذیب کررہے ہیں نبوت ایک وہبی چیز ہے اور اللہ جسکوچاہے عطا کردے لہذاان کایہ کہنا فضول ہے کہ کیا تمہارے درمیان یہی ایک شخص رہ گیا ہے جس پر اللہ کا ذکر نازل کیا گیا، یعنی اگر اللہ تعالیٰ نے نبی بنانا ہوتا توقریش کے سرداروں میں سے کسی ایک کو نبی بنا دیتا ۔