سورة فاطر - آیت 8

أَفَمَن زُيِّنَ لَهُ سُوءُ عَمَلِهِ فَرَآهُ حَسَنًا ۖ فَإِنَّ اللَّهَ يُضِلُّ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي مَن يَشَاءُ ۖ فَلَا تَذْهَبْ نَفْسُكَ عَلَيْهِمْ حَسَرَاتٍ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِمَا يَصْنَعُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا وہ شخص جس کا بدعمل اس کے لئے آراستہ کیا گیا پھر اس نے اسے اچھا سمجھا (مومن صالح کے برابر ہوسکتا ہے ؟ ) اصل تو یہ ہے کہ اللہ جسے چاہے گمراہ (ف 1) کرے اور جسے چاہے ہدایت کرے سو کہیں ان پر پچھتا پچھتا کر تیری جان نہ جاتی رہے بےشک اللہ جانتا ہے جو وہ کرتے (ف 2) ہیں

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٤) اوپر کی آیات میں عوام الناس کو خطاب تھا، اب آیت ٨ سے وہ لوگ مخاطب ہیں جونبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مخالفت میں پورازورصرف کررہے تھے۔