سورة الروم - آیت 41

ظَهَرَ الْفَسَادُ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا كَسَبَتْ أَيْدِي النَّاسِ لِيُذِيقَهُم بَعْضَ الَّذِي عَمِلُوا لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

لوگوں کی کرتوتوں سے خشکی اور تری میں فساد ظاہر ہے ہوا ہے تاکہ انہیں ان کے بعض اعمال کا مزہ چکھائے شاید وہ رجوع کریں

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١٠) آیت نمبر ٤١ میں بتایا کہ عالم بروبحر میں جو فتنہ فساد بپا ہے اور آسمان کے نیچے جو ظلم وستم ڈھائے جارہے ہیں یہ سب شرک کی وجہ سے ہیں، جب سے لوگوں نے توحید (دین فطرت) کوچھوڑ کر شرک کی راہیں اختیار کی ہیں اس وقت سے یہ ظلم وستم بھی بڑھ گیا ہے اور شرک جیسے قولی واعتقادی ہوتا ہے اسی طرح شرک عملی بھی ہوتا ہے جو فسق وفجور اور معاصی کاروپ دھار لیتا ہے شروع سورۃ میں ایران وروم کی جس جنگ کا ذکر تھا اس آیت میں اس سے فتنہ وفساد کے اسباب کی طرف اشارہ فرمادیا ہے۔