قَالَ الَّذِينَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ رَبَّنَا هَٰؤُلَاءِ الَّذِينَ أَغْوَيْنَا أَغْوَيْنَاهُمْ كَمَا غَوَيْنَا ۖ تَبَرَّأْنَا إِلَيْكَ ۖ مَا كَانُوا إِيَّانَا يَعْبُدُونَ
(شرکاء) جن پر بات پوری ہوگئی یوں کہیں گے کہ اے ہمارے رب یہ لوگ ہیں جنہیں ہم نے بہکایا تھا جیسے ہم گمراہ تھے ویسے ہی ہم نے انہیں بھی گمراہ کیا تھا ۔ ہم تیرے آگے ان سے دست بردار ہوتے ہیں وہ فی الحقیقت ہم کو نہ پوجتے تھے بلکہ اپنی خواہشوں (ف 2) کو
(١٧) اہل دوزخ کے بعض احوال وورادات جو عالم آخرت میں پیش آئیں گے پیروان باطل کی پیروی کرنے کا حسرت انگیز نتیجہ جوان کے بدقسمت پیرووں کے حصہ میں آئے گا قیامت کے دن حکم ہوگا کہ اب شرکاء کو پکارو چنانچہ وہ پکاریں گے لیکن کوئی جواب نہ پاکر حسرت سے کہیں گے، لوانھم کانو یھتدون۔ سورۃ اعراف میں ہے کہ پچھلی امتیں اپنے سے پہلی امتوں پر لعنت بھیجیں گی کہ ان کی تقلید وپیروی میں ہم گمراہ ہوئیں یہ سب دوگنا عذاب کے مستحق ہوں گے۔