سورة آل عمران - آیت 13

قَدْ كَانَ لَكُمْ آيَةٌ فِي فِئَتَيْنِ الْتَقَتَا ۖ فِئَةٌ تُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأُخْرَىٰ كَافِرَةٌ يَرَوْنَهُم مِّثْلَيْهِمْ رَأْيَ الْعَيْنِ ۚ وَاللَّهُ يُؤَيِّدُ بِنَصْرِهِ مَن يَشَاءُ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَعِبْرَةً لِّأُولِي الْأَبْصَارِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تمہارے لئے ان دو فوجوں میں جو آپس میں بھڑی تھیں ایک نشان ہے ، ایک فوج خدا کی راہ میں لڑ رہی تھی اور دوسری فوج کافروں کی تھی جن کو (مسلمان) اپنی آنکھوں سے اپنے سے وہ چند دیکھ رہے تھے اور اللہ جس کو چاہے اپنی مدد کا زور دے ، اس میں آنکھ والوں کے لئے عبرت ہے ۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

5: پیچھے یہ پیشینگوئی کی گئی تھی کہ کفار مسلمانوں سے مغلوب ہوں گے، اب اس کی ایک مثال دینے کی غرض سے جنگ بدر کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جس میں کافروں کا لشکر ایک ہزار مسلح لوگوں پر مشتمل تھا اور مسلمانوں کی تعداد کل تین سو تیرہ تھی، کافر کھلی آنکھوں دیکھ رہے تھے کہ ان کی تعداد کہیں زیادہ ہے، لیکن اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی مدد فرمائی اور کافروں کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا۔