سورة النور - آیت 41

أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يُسَبِّحُ لَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالطَّيْرُ صَافَّاتٍ ۖ كُلٌّ قَدْ عَلِمَ صَلَاتَهُ وَتَسْبِيحَهُ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِمَا يَفْعَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا تونے نہ دیکھا ، کہ جو کوئی آسمانوں اور زمین میں ہے اور اڑتے جانور پر کھولے ہوئے اللہ کی تسبیح کرتے ہیں ، سب کی تسبیح اور نماز اللہ جانتا ہے ، اور اللہ جانتا ہے جو وہ کرتے ہیں (ف ١) ۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٢٩)۔ قرآن مجید نے اس حقیقت پر توجہ دلائی ہے کہ کائنات ہستی میں جتنی چیزیں ہیں سب اللہ کے آگے جھکی ہوئی ہیں سب اس کی تسبیح وتقدیس میں زمزمہ سج ہیں سب اس کی عبادت میں سرگرم ہیں۔ ولکن لاتفقھون تسبیھم (١٧۔ ٤٤) تمہیں ان کی تسبیح کی فہم وبصیرت نہیں تم انہیں عالم تسبیح وتقدیس میں مگر سمجھتے نہیں۔ اس تسبیح وصلوۃ کی حقیقت کیا ہے؟ اس کی تشریح گزشتہ سورتوں کے نوٹوں میں کی جاچکی، خصوصا بنی اسرائیل کی آیت ٤٤ کے نوٹ میں اور تفسیر سورۃ فاتحہ میں۔ یہاں آیت ٤١ میں جو مزید اشارات کیے گئے ہیں ان کی تشریح آخر میں ملے گی۔