سورة البقرة - آیت 266

أَيَوَدُّ أَحَدُكُمْ أَن تَكُونَ لَهُ جَنَّةٌ مِّن نَّخِيلٍ وَأَعْنَابٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ لَهُ فِيهَا مِن كُلِّ الثَّمَرَاتِ وَأَصَابَهُ الْكِبَرُ وَلَهُ ذُرِّيَّةٌ ضُعَفَاءُ فَأَصَابَهَا إِعْصَارٌ فِيهِ نَارٌ فَاحْتَرَقَتْ ۗ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمُ الْآيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا تم میں سے کوئی نہیں چاہتا کہ اس کے پاس کھجور اور انگور کا ایک باغ ہو جس کے نیچے نہریں بہتی ہوں ، اور وہاں اس کے لئے ہر طرح کا میوہ ہو اور اس پر بڑھاپا آجائے اور اس کی اولاد ناتوان ہو ، پھر اس باغ پر بگولا آپڑے جس میں آگ ہو اور وہ اس باغ کو جلا دے ، یوں اللہ تمہارے لئے آیتیں بیان کرتا ہے ، تاکہ تم فکر کرو ۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

181: صدقات کو برباد کرنے کی یہ دوسری مثال ہے۔ جس طرح ایک آگ سے بھرا بگولا ہرے بھرے باغ کو یکایک تباہ کر ڈالتا ہے، اسی طرح ریاکاری یا صدقہ دے کر احسان جتلانا یا کسی اور طرح غریب آدمی کو ستانا صدقے کے عظیم ثواب کو برباد کرڈالتا ہے۔