سورة البقرة - آیت 19
أَوْ كَصَيِّبٍ مِّنَ السَّمَاءِ فِيهِ ظُلُمَاتٌ وَرَعْدٌ وَبَرْقٌ يَجْعَلُونَ أَصَابِعَهُمْ فِي آذَانِهِم مِّنَ الصَّوَاعِقِ حَذَرَ الْمَوْتِ ۚ وَاللَّهُ مُحِيطٌ بِالْكَافِرِينَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
یا (ان کی ایسی مثال ہے) جیسے آسمان سے مینہ برسے اس میں اندھیرے اور گرج اور بجلی ہو ، کڑک کے مارے موت کے ڈر سے وہ اپنے کانوں میں انگلیاں ڈالتے ہیں اور اللہ منکروں کو گھیر رہا ہے ۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
حق کے ظہور اور محروموں کی محرومی کی دوسری مثال۔ کائنات خلقت کی ہولناکیاں بھی خیر و برکت کے لیے ہیں، لیکن محروموں کے حصے میں خوف و سراسیمگی کے سوا کچھ نہیں آتا۔