سورة مريم - آیت 39

وَأَنذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ إِذْ قُضِيَ الْأَمْرُ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ وَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور (اے محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم) تو انہیں حسرت کے دن سے ڈرا جب مقدمہ فیصل ہوگا اور (اب تو) وہ غفلت میں ہیں اور ایمان نہیں لاتے ۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر آیت کے اس ٹکڑے پر غور کرو کہ (وھم فی غفلۃ وھم لا یومنون) اے پیغمبر ! یہ لوگ اس وقت اپنی کامرانیوں کی غفلت میں سرشار ہیں، یقین کرنے والے نہیں، تاہم تم اعلان کردو۔ نیز بعد کی آیت کہ انا نحن نرث الارض ومن علیھا کس طرح یہ تمام مطلب آشکارا کر رہی ہے ؟ افسوس ہمارے مفسروں کو اس عالم کی خبر ہی نہیں، وہ جہاں یوم کا لفظ دیکھتے ہیں، جھٹ اسے یوم القیامہ سمجھ لیتے ہیں۔