وَإِن كَادُوا لَيَفْتِنُونَكَ عَنِ الَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ لِتَفْتَرِيَ عَلَيْنَا غَيْرَهُ ۖ وَإِذًا لَّاتَّخَذُوكَ خَلِيلًا
اور وہ تو تجھے ہماری وحی سے جو ہم نے تیری طرف نازل کی ہے بچلانے ہی لگے تھے تاکہ تو اس کے سوا کچھ ہم پر افترا کرے اور اس وقت وہ تجھے دوست سمجھتے ۔
آیت (٧٣) میں فرمایا : اگر وحی الہی کی روشنی تیری رہنمائی کے لیے موجود نہ ہوتی تو وقت کی تاریکی اتنی شدید تھی کہ ممکن نہ تھا اس بے لاگ ثبات و استقامت کے ساتھ اپنی راہ چلتا رہتا۔ کام کی دشواریاں ضرور تجھے مغلوب کرلیتیں، لوگوں کی مقاومتیں ضرور تجھے تھکا دیتیں، طاقتور افراد کی منتیں اور التجائیں ضرور تجھے متوجہ کرلیتیں، طرح طرح کی مصلحتیں ضرور دامن گیر ہوجاتیں، لغزشیں ٹھوکریں قدم قدم پر نمودار ہوتیں۔ لیکن اب کوئی چیز بھی تیری راہ نہیں روک سکتی، کوئی فتنہ بھی تجھے قابو میں نہیں لاسکتا۔ یہ وحی الہی کی رہنمائی ہے۔ اور وحی الہی کی رہنمائی پر کوئی انسانی طاقت غالب نہیں آسکتی۔