سورة الانفال - آیت 7
وَإِذْ يَعِدُكُمُ اللَّهُ إِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ أَنَّهَا لَكُمْ وَتَوَدُّونَ أَنَّ غَيْرَ ذَاتِ الشَّوْكَةِ تَكُونُ لَكُمْ وَيُرِيدُ اللَّهُ أَن يُحِقَّ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَيَقْطَعَ دَابِرَ الْكَافِرِينَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور جب اللہ تمہیں دو جماعتوں میں سے ایک کا وعدہ دیتا تھا کہ وہ تمہارے ہاتھ لگے گی ، اور تم چاہتے تھے کہ وہ جماعت تمہیں ملے جس میں کانٹا نہ لگے ، اور اللہ کا ارادہ تھا ، کہ حق کو اپنے کلاموں سے سچا کرے ، اور کفار کی جڑ کاٹ ڈالے ،
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
آیت (٧) میں غیرت ذات الشوکۃ، سے قافلہ والی جماعت مراد ہے۔ آیت (٦) میں اس طرف اشارہ ہے کہ اگرچہ ایک فریق نے پیغمبر اسلام کا فیصلہ مان لیا تھا مگر دل میں سخت ہراساں تھا۔ نکلا تو اس طرح ڈرتا ہوا نکلا، گویا موت کے منہ میں دھکیلا جارہا ہے۔