سورة الاعراف - آیت 42

وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے اور ہم کسی پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتے ، وہی جنت میں جائیں گے ، اور وہ وہاں ہمیشہ رہیں گے ۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١) اصحاب جنت کے بعض احوال و واردات جو آخرت میں پیش آئیں گے۔ دوزخیوں کی نسبت فرمایا تھا کہ ان کی ہر جماعت دوسری پر لعنت بھیجے گی، اور ہر امت کی آرزو ہوگی کہ دوسری کو زیادہ عذاب ملے۔ یہاں فرمایا کہ اصحاب جنت کے دل بغض و عناد کی کدورتوں سے پاک ہوتے ہیں کیونکہ ایمان و عمل کی پاکی کے ساتھ کینہ و عناد کی آلودگی جمع نہیں ہوسکتی۔ اس سے معلوم ہوا کہ اصحاب ودزخ کے خصائل کا نمایاں وصف یہ ہے کہ راحت کی حالت میں ہوں یا عذاب میں، ان کے دلوں میں بغض و نفرت کے سوا اور کوئی جذبہ جگہ نہیں پاتا برخلاف اس کے اصحاب جنت وہ ہیں جن کے دلوں سے کینہ و غبار یک قلم دور ہوجاتا ہے۔