سورة الاعراف - آیت 2

كِتَابٌ أُنزِلَ إِلَيْكَ فَلَا يَكُن فِي صَدْرِكَ حَرَجٌ مِّنْهُ لِتُنذِرَ بِهِ وَذِكْرَىٰ لِلْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ کتاب ہے جوتیری طرف نازل کی گئی ہے سو اس سے تیرا دل تنگ نہ ہو ، تاکہ اس کتاب سے لوگوں کو ڈرائے ، اور مومنین کے لئے نصیحت ہو (ف ١) ۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) یہ سورۃ اعراف کی پہلی آیت ہے ، اعراف ایک مقام ہے جنت اور دوزخ کے بین بین ، اس سورت میں چونکہ اس مقام کا ذکر ہے اس لئے اس کا نام اعراف ہے ، آیت میں قرآن حکیم کا تعارف ہے کہ مومنوں کے لئے اس میں ذکر ونصیحت کا ذخیرہ وافر ہے اور حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پیغمبرانہ شفقت کا اظہار کہ آپ کو بےحد روحانی تکلیف ہوتی ہے جبکہ لوگ اس نسخہ کیمیا کو ٹھکرا دیتے ہیں اور نہیں مانتے ۔