سورة المآئدہ - آیت 76
قُلْ أَتَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَلَا نَفْعًا ۚ وَاللَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
تو کہہ کیا تم خدا کے سوا اسے پوجتے ہو جس کے اختیار میں نہ تمہارا نفع ہے اور نہ نقصان اور وہی اللہ سننے والا اور جاننے والا ہے (ف ٢)
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ٢) مقصد یہ ہے کہ سمع اور علم کی تمام قدرتیں خدا کو حاصل ہیں وہی ہے جو مضطر اور بےقرار انسانوں کی سنتا ہے اور حاجت روائی کرتا ہے وہی ہے جو ضرر ونفع کا مالک ہے اور جس کے اختیارات وسیع ہیں پھر تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ ایسے قادر وعلیم خدا کو چھوڑ کر ان کی عبادت میں مصروف ہو جو تمہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتے اور نہ ان کے اختیار میں ہے کہ تمہارا کچھ بگاڑ سکیں ۔ حل لغات : قد خلت : خلو کے معنی مطلقا ہو گزرنے کے ہیں موت کے نہیں ۔ لا تغلوا : مادہ غلوا ، زیادتی ۔ افراط ۔