سورة المآئدہ - آیت 28

لَئِن بَسَطتَ إِلَيَّ يَدَكَ لِتَقْتُلَنِي مَا أَنَا بِبَاسِطٍ يَدِيَ إِلَيْكَ لِأَقْتُلَكَ ۖ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اگر تو اپنا ہاتھ میری طرف مجھے مارنے کو چلائے گا تو میں اپنا ہاتھ تیرے مارنے کو نہ چلاؤں گا میں اللہ رب العالمین سے ڈرتا ہوں۔ (ف ٢)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

عدم تشدد : (ف2) ہابیل نے جب دیکھا کہ تیور اچھے نہیں تو پورے تقوی واستقلال سے کہا کہ دیکھو میں تم پر ہاتھ نہیں اٹھاؤں گا اور کوشش کروں گا کہ تمہیں ظلم وسفاکی کا موقع دوں ۔ بات یہ تھی کہ ہابیل جہاں ایک متقی انسان تھا وہاں اس کے دل میں اخوت وبرادری کے جذبات بھی موجزن تھے ، وہ نہیں چاہتا تھا کہ اس کے ہاتھ بھائی کے خون سے آلود ہوں ﴿لَأَقْتُلَنَّكَ﴾سے مراد یہ ہے کہ ہابیل نے مدافعت تو کی مگر نقصان نہیں پہنچایا ، کیونکہ ایسا عدم تشدد جس میں ظلم کے خلاف کوئی مدافعانہ کوشش نہ کی جائے اسلام میں جائز نہیں ۔ حل لغات : بَسَطْتَ إِلَيَّ يَدَكَ: دست درازی کرنا ہاتھ اٹھانا ۔