سورة النسآء - آیت 139

الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۚ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

وہ لوگ جو مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست بناتے ہیں ، کیا وہ ان کے پاس عزت کرتے ہیں ؟ تو عزت تو ساری خدا ہی کے پاس ہے ۔ (ف ١)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف1) اس قسم کے لوگ منافق ہیں ، ان کے تعلقات ہمیشہ کفار سے رہتے ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ وہ دورخی حکمت عملی سے فریقین میں مقبول ومعزز رہیں ۔ ارشاد ہے کہ عزت کے تمام وسائل وذرائع اللہ کے ہاتھ میں ہیں ، وہ جسے چاہے چشم زدن میں عزت ووقار کے عرش بریں سے اتار دے اور جسے چاہے تاج ودیہم کا مالک بنا دے ، اس لئے جھوٹی عزتوں کے لئے منافقت ومداہنت کی کیا ضرورت ہے ۔ حل لغات: أَوْلِيَاءَ: دوست واحباب ۔