سورة الأعلى - آیت 7

إِلَّا مَا شَاءَ اللَّهُ ۚ إِنَّهُ يَعْلَمُ الْجَهْرَ وَمَا يَخْفَىٰ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

مگر جو اللہ (ف 1) چاہے ۔ وہ ظاہر اور چھپے کو جانتا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سورۃ الاعلیٰ ف 1: سنقرئک فلا تنسی میں اس چیز کی طرف اشارہ ہے کہ پیغمبر کا دماغ خدا کی جانب سے محفوظ ہوتا ہے اور جہاں تک شرعیات کا تعلق ہے ، اس پر کبھی سہو ونسیان کی کیفیتیں طاری نہیں ہوتیں *۔ الا ماشاء اللہ کا استثناء تائید کے لئے ہے ۔ یعنی خدا کو یہ منظور نہ ہو کہ پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تعلیمات کو بھول جائے ۔ ورنہ دوسری قوت ایسی نہیں جو ذہن پیغمبر پر غالب آسکے *۔ حل لغات :۔ فسوی ۔ اعضاء میں تسویہ پیدا کرنا * فھدی ۔ بدن میں اعضاء واحشاء کو ان کے وظائف طبعی سے اطلاع بخشی *۔