وَهُوَ الْغَفُورُ الْوَدُودُ
اور وہی بخشنے والا محبت کرنے (ف 1) والا ہے
خدا اور اس کی نوازش ف 1: ان آیتوں میں بتایا ہے کہ اللہ تعالیٰ قادر مطلق ہے ۔ اس کے ارادوں میں کوئی قوت اور کوئی شخصیت حائل نہیں ہوسکتی ۔ وہ اگر مجرموں اور منکروں کوسزا دینا چاہے تو اس کی گرفت بہت سخت ہے اور اگر اپنے بندوں کو مغفرت اور دوستی سے نوازنا چاہے تو وہ غفور اور ودود ہے * جو لوگ خدا کے اسلامی تخیل سے متوحش ہوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس تصور میں وہ پیار نہیں ہے جو عیسائی مذہب میں ہے ، وہ ودود کے لفظ پرغورکریں کہ اس کے معنی دوست کے ہیں ۔ یعنی احکم الحاکمین رب السموت والارض خدا اور محبت کے لئے منتخب فرماتا ہے * کیا اس سے بڑھ کرنوازش اور محبت کا کوئی دوسرا انداز ہو سکتا ہے ؟ وہ جس کے ہم ادنی چاکر ہیں ۔ جس کے حقیر غلام بھی اگر قرار پاسکیں تو جائے صدفخر ومباحات ہے ۔ وہ عزت بخشتا ہے ۔ دوستی اور محبت کی ۔ جوخود محبوب ہے اور اس لائق ہے کہ ساری دنیا اس کو دل سے چاہے ۔ وہ یہ فرماتا ہے کہ میں تم سے محبت کرتا ہوں اور تمہارے حق میں محبوب ہونے کے ساتھ محب بھی ہوں ۔ تم کو چاہتا ہوں اور تم سے دوستی اور مودت کا اظہار کرتا ہوں *۔ حل لغات :۔ فتنوا ۔ فتنہ کے معنی دراصل عذاب اور کسی چیز کو آگ میں ڈالنے کے ہیں ۔ یہاں مقصود ہے آزمائش میں ڈالنا * الحریق ۔ آگ سوزش * البطش ۔ پکڑ ۔ گرفت * الجنود ۔ عساکر *۔